🌹کیا ووٹ شہادت ہے؟ 🌹 بعض لوگ کہتے ہیں کہ ووٹ شہادت ہے حالانکہ ووٹ اور شہادت میں 40 فرق ہیں ۔ 1🌹👈۔شہادت کے لیے نصاب شریعت میں مقرر ہے اور ووٹ کے لیے نصاب شرط نہیں ہے ۔ 2🌹👈۔شاہد عادل ہوگا یا کم ازکم مستور الحال ہو گا اور ووٹ میں یہ شرط نہیں ہے ۔ 3۔🌹👈شہادت کے لیے شرط یہ ہے کہ شاہد مسلمان ہو اور ووٹ کافر بھی دے سکتا ہے۔ 4🌹👈۔شاہد کے لیے شرط یہ ہے کہ اس کا قوت سامعہ ٹهيک ہو اور ووٹر کے لیے یہ شرط نہیں ہے 5🌹👈۔شاہد کے لیے شرط یہ ہے کہ اس کا قوت باصرہ بهی ٹهيک ہو اور ووٹر کے لیے یہ شرط نہیں ہے ۔ 6🌹👈۔شاہد کے لیے شرط یہ ہے کہ اس کا قوت ناطقہ بهی ٹهیک ہو اور ووٹر کے لیے یہ شرط نہیں ہے ۔ 7۔🌹👈شہادت کے لیے شرط یہ ہے کہ شاہد عاقل ہوگا مجنون نہ ہوگا اور ووٹر میں یہ شرط نہیں بلکہ مجنون بھی ووٹ ڈال سکتا ہے ۔ 8🌹👈شہادت کے لیے شرط یہ ہے کہ شاہد بالغ ہو گا اور ووٹر میں یہ شرط نہیں ہے بلکہ شرط شناختی کارڈ ہے۔ 9🌹👈۔شاہد شہادت قاضی کے مجلس میں ادا کرے گا اور ووٹر ووٹ سکول وغیرہ میں اکیلے ہی پول کرتا ہے 10۔🌹👈شہادت میں باپ کی گواہی بیٹے کے لیے جائز نہیں ہے اور ووٹ میں باپ بیٹے کو ووٹ دے سکتا ہے، بلکہ اپنے آپ تک کو ووٹ ڈال سکتا ہے 11🌹👈شہادت میں بیٹے کی گواہی باپ کے لیے جائز نہیں ہے اور ووٹ میں بیٹا باپ کو ووٹ دے سکتا ہے 12🌹👈 ۔شہادت میں شاہد ظالم کا مدد گار نہیں ہوسکتا ہے بخلاف ووٹ کے ۔ 13🌹👈۔شہادت میں شوہر اپنی بیوی کے لیے گواہی نہیں دے سکتا اور ووٹ شوہر بیوی کو دے سکتا ہے ۔ 14🌹👈۔شہادت میں بیوی اپنے شوہر کے لیے گواہی نہیں دے سکتی اور ووٹ بیوی شوہر کو دے سکتا ہے ۔ 15۔🌹👈شہادت اخبار ہے اور ووٹ انشاء ہے 16۔گناہ کے کام میں گواہی دینا جائز نہیں ہے بخلاف ووٹ 17۔شہادت کے لیے لفظ أشهد پڑہنا ضروری ہے اور یہ شہادت کا رکن ہے اور ووٹ دینے کے وقت لوگ یہ لفظ نہیں پڑھتے۔ 18۔مفتی بہ قول کے مطابق قاضی پر لازم ہے کہ گواہ کا تزکیہ کرے جبکہ ووٹ کافر بھی دے سکتا ہے اور فاسق بھی 19۔جب ایک مبتدع کی بدعت حد کفر تک پہنچ گئی ہو تو اس کی شہادت جائز نہیں ہے اور یہ آدمی ووٹ دے سکتا ہے ۔ 20۔شہادت کے لیے شرط یہ ہے کہ شاہد محدود فی القذف نہ ہو اور محدود فی القذف ووٹ دے سکتا ہے ۔ 21۔اگر ایک آدمی کے ساتھ عدوات ہو تو اس پر شہادت جائز نہیں ہے بخلاف ووٹ 22۔سید اپنے غلام کے لیے گواہی نہیں دے سکتا بخلاف ووٹ ۔ 23۔ایک آدمی جو دوسرے کے ساتھ کاروبار میں شریک ہو تو اس کی شہادت اس کے لیے اس معاملے میں جائز نہیں ہے بخلاف ووٹ کے 24۔اجیر اپنے مالک کے لیے گواہی نہیں دے سکتا بخلاف ووٹ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 25 ۔بعض علماء اجیر سے مراد شغار خاص لیتے ہیں کہ اس کی گواہی استاد کے لیے جائز نہیں ہے بخلاف ووٹ کے 26۔مخنث کی گواہی جائز نہیں ہے اور ووٹ دے سکتا ہے 27۔نائحہ کی گواہی جائز نہیں ہے اور ووٹ دے سکتی ہے۔ 28۔مغنية (جس کو لوگ گلوکارہ کہتے ہیں۔ڈمہ) اس کی شہادت جائز نہیں ہے اور ووٹ دے سکتی ہے۔ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 29۔مدمن الخمر کی شہادت جائز نہیں ہے اور ووٹ دے سکتا ہے ۔ 30۔جو آدمی فساق کی مجلس میں بہیٹنا ہو اس کی شہادت جائز نہیں ہے اور ووٹ دے سکتا ہے ۔ 31۔سود خور کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ہے ۔ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 32۔اگر غیر مختون نے ختنہ کو دین کا استخفاف کرتے ہوئے (ہلکہ سمجہتے ہوئے)ترک کیا ہو تو پہر اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور یہ آدمی ووٹ دے سکتا ہے ۔ 33۔خو آدمی پرندوں کے ساتھ کھیلتا ہو اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ہے۔ 34۔جو آدمی طنبور(آله موسیقی) کے ساتھ کھیلتا ہو اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ۔ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 35۔ جو آدمی سلف صالحین کو سب وشتم کرتا ہو اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ہے۔ 36۔جو آدمی راستے میں پیشاب کرتا ہو اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ہے ۔ 37۔جو آدمی راستے میں کہاتا ہو اس کی گواہی قبول نہیں ہوتی اور ووٹ دے سکتا ہے ۔ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 38۔جو آدمی شطرنج کے ساتھ جوا کھیلتا ہو یا وہ یہ کهيل اتنا زیادہ کھیلتا ہو کہ اس میں مشغول ہونے کی وجہ سے نماز فوت ہو جاتی ہے تو ایسے شخص کی گواہی قابل قبول نہیں اور یہ آدمی ووٹ دے سکتا ہے۔ کیا ووٹ شہادت ہے؟ 39۔گواہی کا دعوی کی مطابق ہونا ضروری ہے اور ووٹ میں ایسا نہیں ہے ۔ 40۔جب گواہ گواہی کرے اور شروط کے مطابق ہو تو قاضی پر فیصلہ واجب ہے اور ووٹ میں اگر آدمی ایک ہزار ووٹ لے لے اور دوسرا ایک ہزار ایک اور ایک ہزار والے شروط کے مطابق بہی ہیں تو ایک ہزار ایک والا جیت جائے گا ۔ ===================